غزل

دیکھا تو تھا یوں +ہی کسی غفلت شعار نے
دیوانہ کر دیا دلِ بے اختیار نے

اے آرزو کے دھندلے خرابو؟ جواب دو
پھر کس کی یاد آئی تھی مجھ کو پکارنے

تجھ Ú©Ùˆ خبر نہیں، مگر اک سادہ لوØ+ Ú©Ùˆ
برباد کر دیا ترے دو دن کے پیار نے

میں اور تم سے ترکِ Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ آرزو
دیوانہ کر دیا ہے غمِ روزگار نے

اب اے دلِ تباہ ترا کیا خیال ہے
ہم تو چلے تھے کاکلِ گیتی سنوارنے
Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”